کاروار ،18 / دسمبر (ایس او نیوز) گجرات اور کرناٹکا میں بچہ فروشی کرنے والی بین الریاستی گینگ میں شامل 8 خواتین سمیت 9 افراد کو پولیس نے گرفتار کیا ہے جس کے دوران کاروار کے ایک جوڑے کو 5 لاکھ روپوں میں فروخت کی گئی ایک بچی کو ممبئی پولیس نے بچا لیا ۔ اس معاملے میں کرناٹکا کی ایک گائناکولوجسٹ اور نرس کا ہاتھ ہونے کا شبہ کیا جا رہا ہے ۔
گرفتار شدہ ملزمین کا نام سلوچنا کامبلے (45 سال)، میرا راجا رام یادو (40 سال)، یوگیش بھوئیر (37 سال)، روشنی گھوش (34 سال)، سندھیا راجپوت (48 سال)، مدینہ عرف منی امام چوان (44 سال)، تیئناز شاہین چوان (19 سال)، بےبی معین الدین تنبولی (50 سال) اور منیشا سنّی یادو (32 سال) طور پر کی گئی ہے ۔ پولیس نے بتایا ہے کہ ان ملزمین کا تعلق ممبئی کے سیوڑی، دادر کے علاوہ دیوا، وڈودرا اور کاروار سے ہے ۔ یہ لوگ پیشہ سے شادیوں کے انتظامات کرنے اور اسپتال میں معاون کی خدمات انجام دینے والے ہیں ۔
بتایا جاتا ہے کہ 11 دسمبر کو ممبئی کے سائن میں مقیم بچی کی دادی نے اپنی بہو منیشا یادو پر اپنے چار بچوں کو فروخت کرنے کا الزام لگاتے ہوئے پولیس کے پاس شکایت درج کروائی تھی ۔ اس معاملے کی تحقیقات کے دوران بچہ فروشی جال کا پردہ فاش ہوا ہے ۔ تفتیش کے دوران منیشا نے پولیس کو بتایا کہ اس نے وڈودرا کے رہنے والی منی چوان اور تئیناز چوان کے توسط سے کرناٹکا کے ایک جوڑے کو ایک لاکھ روپے میں اپنی بچی فروخت کی ہے ۔ اس پر کارروائی کرتے ہوئے ممءی پولیس کی ڈی سی پی راگ سدھا کی قیادت میں ایک خصوصی ٹیم نے ممبئی، وڈودرا اور کاروار سے ملزمین کو گرفتار کر لیا ۔ پولیس کو شبہ ہے کہ ملزم ماں اور اس کے اہل خانہ نے مل کر کم از کم چھ سے زائد بچے فروخت کیے ہیں ۔ اس ضمن میں مزید تفتیش جاری ہے ۔