نئی دہلی، 18/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)لوک سبھا میں آئین پر بحث کے دوران کانگریس کے سینئر لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے بھی مرکزی حکومت پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی اقتدار میں رہنے کے لیے جمہوری اقدار کو پامال کر رہی ہے۔ ادھیر رنجن نے کہا، ’’آج ملک میں ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ اور سرکاری مشینری کے غلط استعمال کے ذریعے انتخابات میں دھاندلی کی جا رہی ہے۔ یہ جمہوریت کے لیے ایک خطرناک رجحان ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ کئی ریاستوں میں ووٹر لسٹ میں بے بنیاد ترامیم اور ووٹرز کو غیر قانونی طور پر خارج کرنے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ ادھیر رنجن نے سوال کیا، ’’آخر کیا وجہ ہے کہ بی جے پی کو ہر انتخاب میں جیتنے کے لیے غیر قانونی ہتھکنڈے اپنانے پڑتے ہیں؟‘‘ ساتھ ہی انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ آئین کی بالادستی کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کرے تاکہ جمہوریت کی جڑیں مزید کمزور نہ ہوں۔
سنجے سنگھ نے حکومت پر طنزیہ انداز میں حملہ کرتے ہوئے کئی سوال بھی پوچھے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں سے مرکز میں کس کی حکومت ہے؟ کیا یہاں ٹرمپ کی حکومت ہے؟ کیا اوبامہ کی حکومت ہے؟ سرحد کی حفاظت کی ذمہ داری کس کی ہے؟ بنگلہ دیش کی سرحد کس سے لگتی ہے؟ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کوئی بنگلہ دیشی وہاں سے جھارکھنڈ، بہار اور یوپی کے راستے دہلی کیسے آ گیا۔ آپ لوگ گھاس چھیل رہے تھے کیا؟
ملک میں ہو رہے مساجد کے سروے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’’ہم لوگ بھگوان کے درشن کے لیے ایودھیا-کاشی جاتے ہیں جبکہ بی جے پی والوں کو جب درشن کرنا ہوتا ہے تو مسجد جاتے ہیں۔ پورے ملک میں یہ لوگ مسجدوں کے نیچے مندر تلاش کر رہے ہیں۔ یہ لوگ ملک میں ’بھارت کھودو یوجنا‘ چلا رہے ہیں۔‘‘ راجیہ سبھا میں ان کی گفتگو کے دوران کسی نے جیل لفظ کا استعمال کیا تھا۔ اس پر انہوں نے کہا کہ ’’جس دن حکومت بدلے گی کوئی باہر نظر نہیں آئے گا۔ صرف 3 گھنٹے کے لیے ای ڈی-سی بی آئی دے دو سب کو جیل بھیج دوں گا۔‘‘