نئی دہلی ، 25/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)دہلی پولیس نے فرضی ویزا اور پاسپورٹ بنانے والے ایک ریکٹ کو بے نقاب کرتے ہوئے چار افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ ملزمان مختلف ممالک کے لیے فرضی ویزا اسٹیکرز اور عارضی رہائش کے کارڈ بنانے میں ملوث تھے۔
پولیس نے ملزمان کے قبضے سے 25 فرضی پاسپورٹ، 50 فرضی ویزا اسٹیکرز، 5 عارضی رہائش کے کارڈز، 14 ربڑ اسٹیمپ/سیل، 4 موبائل فونز اور 2 پین ڈرائیوز برآمد کی ہیں۔ فرضی دستاویزات کی تیاری میں استعمال ہونے والے آلات، بشمول یو وی لائٹ مشین، خالی اسٹیکر پیپر اور ربڑ اسٹیمپ، بھی ضبط کیے گئے ہیں۔
چانکیہ پوری پولیس اسٹیشن میں لکھویر سنگھ نے 16 دسمبر کو شکایت درج کرائی تھی۔ شکایت کے مطابق، وہ اور اس کے چار ساتھی ارشدیپ سنگھ، گگن دیپ سنگھ، راج دیپ سنگھ اور چھندا سنگھ انسٹاگرام کے ذریعے رنویر نامی ایک شخص سے ملے، جس نے فی کس 8 لاکھ روپے میں جرمن ویزا دلانے کی پیشکش کی۔
رنویر نے انہیں پرم جیت سنگھ سے رابطہ کرنے کو کہا، جس نے ان سے اگست 2024 میں پاسپورٹ اور 20 ہزار روپے ایڈوانس مانگے۔ بعد میں، ایک لاکھ روپے فی کس مزید وصول کیے گئے۔ اس طرح، کل 6 لاکھ روپے ادا کیے گئے۔
یکم دسمبر کو پرم جیت نے دعویٰ کیا کہ اس نے راج دیپ کا ویزا بھیج دیا ہے لیکن تصدیق پر وہ ویزا فرضی نکلا۔ اس کے بعد 16 دسمبر کو پرم جیت نے مزید رقم لینے کے لیے ملاقات طے کی، جس پر لکھویر نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔
ڈی سی پی نئی دہلی دیویش مہلا نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 400 سے زیادہ فرضی ویزا اسٹیکرز اور کئی پاسپورٹ برآمد کیے گئے ہیں، جن میں کچھ بنگلہ دیشی پاسپورٹ بھی شامل ہیں۔ تفتیش جاری ہے۔
ضبط کیے گئے سامان میں ایک لیپ ٹاپ، کلر پرنٹر، یو وی لائٹ مشین، دو پین ڈرائیوز، چار موبائل فونز، 25 پاسپورٹ (نیپال، بنگلہ دیش اور ہندوستان کے) اور 50 فرضی ویزا اسٹیکرز شامل ہیں۔
گرفتار ملزمان میں پرم جیت سنگھ عرف ساحل (رہائشی ضلع روپ نگر، پنجاب)، تجندر سنگھ عرف سوئٹی عرف لکی (رہائشی شکور بستی، دہلی)، سنیل کمار سود (رہائشی سبھاش نگر، دہلی) اور ادے پال سنگھ عرف راجہ عرف سونو (رہائشی وکاس پوری ایکسٹینشن، دہلی) شامل ہیں۔